“Odysseus, King of Ithaca: Traditional Attribute to The Ancient Greek Poet Homer”
“جہان گرد کی واپسی”
“The Odyssey” ہومر کی ایک شاعرانہ نظم ہے جو یونانی ہیرو اوڈیسیس کی دہائیوں طویل مشقت بھری گھر واپسی کو دکھاتی ہے۔ اوڈیسیس نے تروجن جنگ کے بعد اپنے گھر واپس جانے کے لیے جدوجہد کی ہے اور اس کے سفر کے دوران مختلف ماجروں اور چیلنجز کا سامنا کیا ہے۔ یہ کہانی اوڈیسیس کی استحکام، دانائی، اور عزم کو ظاہر کرتی ہے جب وہ اپنے خیالی جانوروں، الہی مداخلتوں، اور ذاتی آزمائشوں کا سامنا کرتا ہے۔
اس نظم کی شروعات اوڈیسیس کی قید میں شروع ہوتی ہے جب وہ اوجیجیا کے جزیرے پر پھنسے ہوئے ہیں اور نمف کالپسو کی قید میں ہیں۔ وہیں، اوڈیسیس کے گھر آئیتھاکا میں، اس کی بیوی پینیلوپ اور بیٹے ٹیلی ماکوز اس کے ممکنہ دامادوں سے نفرت کرتے ہیں جو اوڈیسیس کی راج دل کو حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ایتھینا، اوڈیسیس کی مددگار دیوی، اوڈیسیس کے بیٹے ٹیلی ماکوز کو اپنے والد کی خبر تلاش کرنے میں مدد کرنے کے لیے داخل ہوتی ہیں۔
کہانی کے آگے بڑھتے ہوئے، اوڈیسیس کو خداوں کی سرکاریاں کرتے ہوئے چلنے کا سامنا ہوتا ہے، وہ سائکلوپس پولیفیمس سے ملاقات کرتے ہیں، سائرنز کی مہماناہ خطرات اور اسکیلا اور چاریبڈس کے خطرات کا سامنا کرتے ہیں، اور جادوگر سرکی کی ملاقات کرتے ہیں۔ اس کی ثابت قدمی مزید آزمایشوں کے ذریعے ہوتی ہے جب وہ لوٹس-ایٹرز کی موت سے گزرتا ہے اور دوزخ کے چیلنجز کا مقابلہ کرتا ہے۔
مختلف خداوں کی ہدایت اور اپنی دانائی کی رہنمائی سے، اوڈیسیس آخرکار ایتھیکا میں پہنچتا ہے جہاں وہ لباس بدل کر اپنی راج دل واپسی کا منصوبہ بناتا ہے۔ اوڈیسیس نے ایک بھکاری کی حیثیت میں خود کو ظاہر کیا، اور انتخاب کردہ اکھٹے دوستوں کو اپنی حقیقت ظاہر کی پیش رفت کی پیشکش میں سامنا کیا۔ ٹیلی ماکوز کی مدد سے اور چند وفادار خدمت گاروں کی مدد سے، اوڈیسیس کامیاب ہوتا ہے، پینیلوپ کے ساتھ مل جاتا ہے، اور اپنے گھر میں نظم و ضبط کو بحال کرتا ہے۔ اس خواب کو ختم کیا گیا ہے جس میں بہادری، وفاداری، اور انسانی روح کی طاقت کے مابین مصارفے کا تھا۔
اوڈیسی” جسے محمد سلیم الرحمان نے “جہان گرد کی واپسی” کے عنوان سے ترجمہ کیا ہے، ہومر کی ایک معروف رزمیہ نظم ہے۔ یہ کہانی تروئے کی دس سالہ جنگ کے بعد کی واپسی کے بارے میں ہے، جو ہومر نے “ایلیڈ” کے نام سے 550 قبلِ مسیح میں لکھی تھی۔
ہومر ایک قدیم یونانی شاعر تھے جن کی حقیقت کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں۔ ان کے بارے میں بہت سی کہانیاں ہیں اور ان کی تحقیق میں بھی شبہات ہیں۔ یہ کہنا ممکن ہے کہ وہ کسی شاعر یا محض افسانے تھے۔
ہومر کی زندگی کے بارے میں مختلف مقامات بتائے گئے ہیں، جیسے اایونیا، بیبیلونیا، اور اتھاکا۔ اوڈیسی میں جو ہیرو ہے، اوڈیسیوس، اس کا وطن بھی اتھاکا میں بتایا گیا ہے۔
ہومر کی کہانیوں میں تجسس، کوشش، تواضع، دیوتاؤں کی مدد، بھیس بدلنا، تلاش، جَلا وطنی، ہجرت، کتھارسس، اور محبت جیسے موضوعات ہیں۔ اس کی اہمیت میں ان کی تکنیک، موضوعات کی عمق، اور قصے کی محکم ترتیبیں شامل ہیں۔
“اوڈیسی” اور “ایلیڈ” کے ذریعے ہومر نے قدیم یونانی تاریخ اور انسانی حقائق کو بیان کیا ہے۔ ان کے کرداروں کی شجاعت، دوستی، وطن پرستی، اور انسانیت کو واضح کیا گیا ہے۔ ہومر نے اپنے فن کے ذریعے زمانے کی معلومات اور انسانی معاشرت کو زندہ کیا ہے۔ ان کی کہانیاں متعدد تہذیبوں، اقوام، اور دنیاؤں کی روایت کو جاننے کا مواقع فراہم کرتی ہیں۔
یہ کہانی “اوڈیسی” میں علاوہ یونانی معاشرت کی سیر، انسانی حافظے کے بارے میں بھی بات کی گئی ہے جو اس دور میں لکھائی شروع نہیں ہوئی تھی۔ اوڈیسیوس کے کردار مثالی ہیں جو سورماؤں کے دور کی یاد تازہ کرتے ہیں۔
“اوڈیسی” یونانی فلسفے اور حضارت کے اہم جوہر کی طرح ہے جو ہمیں انسانیت کے اصولوں، قدرت کے ایکساں نظریات، اور انسانی حالات کی معاشرتی اور روحانی پس منظر کی معلومات فراہم کرتی ہے۔ اوڈیسیوس کی شخصیت جسمانی قوت، فکرت، اور انسانی حس سے بھرپور ہے، لیکن وہ ایک انسانیت کے جزباتی، اخلاقی، اور روحانی ماحول میں بھی گہرائی سے بہتا ہے۔
اوڈیسیوس کے کردار میں محبت، وفاداری، اور جذبہ وطن پرستی جیسے انسانی جذبات کی بھرمار ہوتی ہے۔ اُنہوں نے اپنے گھر وطن کی یاد تازہ کی، اس میں وہ مشقت، سختیوں، اور مصائب کا سامنا کرتے ہیں جو ایک محبت بھرے مواطن کو اُس کے گھر وطن سے دور ہونے پر ہوتا ہے۔ ان کی سفر کے دورانیے میں، اُنہوں نے اخلاقیت، مہربانی، اور عدل کو بھی سیکھا۔
یہ کہانی انسانی حالات، معاشرتی اقدار، اور اخلاقی فراہمی کے تمام پہلوؤں کو چھو جاتی ہے۔ اوڈیسیوس کی سفر انسانیت کے عظیم پہلوؤں کو اوج دیتی ہے جیسے کہ وطن، محبت، اور وفاداری۔ اُنہوں نے انسانی حالات کی عمق کو بیان کیا ہے جو اُن کے زمانے میں کچھ نئے تھے۔
اوڈیسیوس کی سفر کے ذریعے ہمیں انسانیت کی سماجی اور فکری حالتوں کا مد نظر رکھنے کا موقع فراہم ہوتا ہے۔ اُنہوں نے اپنی محنت، ثابت قدمی، اور حکومت کے نظام کی معاشرتی بنیادوں کو بھی نمایاں کیا ہے۔ اُنہوں نے یہ بھی دکھایا ہے کہ انسانیت کے عظیم اور پرانے تصورات کو بھی کسی بھی محنت اور سختی سے نقصان نہیں پہنچ سکتا۔
شجاعت، دوستی، وطن پرستی، اور انسانیت نے دنیا کو مشہور کیا ہے۔ وہ کچھ لوگ ہوتے ہیں جن کے کردار نے معاشرت کو یاد دلایا ہے کہ ہماری زندگی میں انسانیت کی اہمیت کیا ہے۔ شجاعت کی بات کرتے ہوئے، ہمیں مثالی شخصیتوں کی یاد آتی ہے کہ وہ اپنی زندگی میں دوستی اور امن کی بنیاد رکھتے تھے اور ان کے کردار نے دنیا کو دکھایا کہ محبت اور توازن کی راہ پر چل کر ہی ہم ایک بہترین دنیا قائم کر سکتے ہیں۔
وطن پرستی کا مظاہرہ ہمیں محبت کے رنگوں میں دکھائی دیتی ہے۔ ہمارے تاریخ میں بہت سے کردار ہیں جو اپنے ملک کی خدمت کرتے رہے اور اپنے وطن کی بہتری کے لیے فدا ہوئے۔ یہ وطن پرستی اُن کی شہادت کی قیمت بھی ادا کرتی ہے جو اپنے ملک کے لیے قربانی دینے کو تیار تھے۔
اوڈیسی ایک معمول سے باہر کے سفر کا تاریکی اور ماجرائی داستان ہے جس میں کئی موضوعات شامل ہیں جو انسانی زندگی کے اہم جوانمرگیہ ہیں۔
تجسس: اوڈیسی میں تجسس کا موضوع بہت اہم ہے۔ یہ کہانی اوڈیسیوس کے سفر پر مبنی ہے جو اپنی بے چینی سے بھری سفر میں ہر موقعے کو جاسوسی کرتا ہے۔
کوشش: اس داستان میں کوشش کا موضوع بھی واضح ہے۔ اوڈیسیوس نے اپنے گھر واپس آنے کی کوشش کی، جس کے لیے انہوں نے یکساں حوصلہ و استقامت دکھائی اور ہر ممکن کوشش کی تاکہ مقصد حاصل ہو سکے۔
تواضع: اوڈیسیوس کی شخصیت میں تواضع کا عنصر بھی ہے۔ وہ اپنی ہنرمندیوں کا فخر کرتے ہیں ۔
دیوتاؤں کی مدد: اوڈیسی میں دیوتاؤں کی مدد ایک موضوع ہے جو کہ یونانی میتھولوجی کا حصہ ہے۔ اوڈیسیوس کو بہت ساری مشکلات کا سامنا ہوتا ہے جنہیں وہ دیوتاؤں کی مدد سے حل کرتے ہیں۔
بھیس بدلنا: یہ داستان میں ایک اہم عنصر ہے۔ اوڈیسیوس نے اپنی شناخت چھپانے کے لیے مختلف بھیسیں اپنائیں۔
تلاش: اس کہانی میں تلاش کا عنصر بھی موجود ہے۔ اوڈیسیوس نے اپنی ہمیشہ کی تلاش کی ہے، سفر میں انہوں نے بہت کچھ حاصل کیا، لیکن ان کا اصل مقصد گھر واپس آنا تھا۔
جَلا وطنی: اوڈیسی میں وطن کی حب وطنی کا بھی عنصر ہے۔ اوڈیسیوس کی آرزو ہے کہ وہ اپنے گھر واپس پہنچے اور اپنے وطن کو دیکھیں۔
ہجرت: یہ داستان میں ایک اہم موضوع ہے جو اوڈیسیوس کے سفر کا بنیادی حصہ ہے۔ ان کی ہجرت نے ان کی شخصیت کو بہتر بنایا اور انہیں زندگی کی حقیقتوں سے واقف کیا۔
کتھارسس: یہ داستان میں بہترین کتھارسس کی مثال ہے جو اوڈیسیوس کی زندگی کا حصہ بنتے ہیں۔
محبت: محبت اور رحم دلی کا عنصر بھی اوڈیسی میں دکھایا گیا ہے۔ اوڈیسیوس کے سفر میں محبت نے ان کو مقصد کی جانب لے جانے میں مدد کی ہے۔
اس داستان کی تکنیک اور اس کے موضوعات نے اسے ایک عظیم ادبی کام بنایا ہے، اس کے بہترین موضوعات اور کہانی کا دھڑکنے والا دل موجودہ دور میں بھی اس کی اہمیت کو بے نظیر بناتا ہے۔
سلیم الرحمان نے اس بہت طویل نظم کو مختصر اور خوبصورت داستان کا رنگ دیا جو اپنے قاری کو ایسے طلسم میں گرفتار کرتا ہے کہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے یہ سارا واقعہ ایک فلم کی طرح ہماری آنکھوں میں چلتا جاتا ہے کہ کہانی کے الفاظ منظر بن کے آنکھوں کے سامنے چلتے ہیں۔اسے پڑھنا میرے لئے ایک خوبصورت تجربہ رہا۔
4 comments