×

Understanding Dogmatism: Causes and Impact

Understanding Dogmatism: Causes and Impact

Introduction

ادعائیت (Dogmatism) ایک ایسا ذہنی و فکری رویہ ہے جس میں انسان اپنے عقیدے، نظریے یا رائے کو قطعی، حتمی اور غلطی سے پاک سمجھ لیتا ہے۔ Dogmatism کا مسئلہ یہ ہے کہ یہ سوچنے، سوال کرنے اور سیکھنے کے تمام دروازے بند کر دیتا ہے۔


In philosophy, dogmatism refers to accepting beliefs without questioning — treating opinions as unquestionable truth.

What is Dogmatism?

ادعائیت کی تعریف

Dogmatism means:
“Holding one’s beliefs as absolute truth without allowing debate, doubt, or evidence.”

اردو میں ادعائیت وہ رویہ ہے جس میں انسان بغیر دلیل بڑے دعوے کرتا ہے۔ اپنی بات میں غلطی کا امکان بھی نہیں مانتا۔ دوسروں کی رائے کو رد کر دیتا ہے۔ مکالمے، تحقیق اور تنقید سے گریز کرتا ہے۔ یہ صرف مذہب یا سیاست تک محدود نہیں؛ فکری، ادبی، نظریاتی، اخلاقی اور سائنسی شعبوں میں بھی ہوتا ہے۔

ادعائیت کی فکری بنیاد

ڈاگمیٹزم (Dogmatism) کی بنیاد قدیم فلسفے تک جا پہنچتی ہے۔ یونانی فلسفے میں “دوگما” اُس اصول کو کہا جاتا تھا جو سوال یا تنقید سے بالاتر ہو۔ بعد میں یہی رویہ کلیسائی تعلیمات (Church doctrine) اور مختلف سیاسی نظاموں میں ادارہ جاتی شکل میں بھی سامنے آیا۔ اردو میں ادعائیت عمومی طور پر اُس ذہنیت یا سوچ کو کہا جاتا ہے جو یہ کہتی ہے: “میری بات ہی آخری بات ہے۔”

Forms of Dogmatism — ادعائیت کی اقسام

Religious Dogmatism — مذہبی ادعائیت

جب کوئی فرد یا گروہ اپنی مذہبی تشریح کو ہی واحد سچ سمجھے اور اختلاف کو برداشت نہ کرے۔

Political Dogmatism — سیاسی ادعائیت

جب کسی نظریے—چاہے وہ بائیں بازو کا ہو، دائیں بازو کا، قوم پرستانہ ہو یا کمیونسٹ—کو حتمی اور ناقابلِ خطا سچ مان لیا جائے، اور اس سے اختلاف کرنے والے کو فوراً غدار یا جاہل سمجھا جائے، تو یہی رویہ ادعائیت یا ڈاگمیٹزم کہلاتا ہے۔

Intellectual Dogmatism — علمی ادعائیت

اس میں عالم، استاد یا مفکر اپنی علمی رائے کو “حتمی” بنا کر پیش کرتا ہے۔

Moral Dogmatism

اخلاقی ادعائیت

جب لوگ اپنی اخلاقیات کو عالمگیر اصول سمجھ لیں اور دوسروں کے choices کو غلط ٹھہرائیں۔

Cultural Dogmatism

ثقافتی ادعائیت

اپنی ثقافت یا روایت کو سب سے بہتر اور باقی تہذیبوں کو کمتر سمجھنا۔

Signs of Dogmatism — ادعائیت کی نشانیاں

دلیل کے بغیر دعویٰ

مکالمے سے نفرت

اختلاف رائے سے عدم برداشت

“میں ہمیشہ درست ہوں” کا احساس

جذباتی ردعمل

اپنے نظریے کو تنقید سے بالاتر سمجھنا

سیکھنے اور سوال کرنے سے گریز

یہ رویہ افراد کے ساتھ ساتھ گروپوں، سیاسی جماعتوں اور مذہبی اداروں میں بھی پایا جاتا ہے۔

Why Dogmatism is Harmful

ادعائیت کے نقصانات

Social Division

معاشرتی تقسیم

ادعائیت لوگوں کے درمیان فاصلے بڑھاتی ہے، سیاست اور مذہب میں polarization پیدا کرتی ہے۔

  • Anti-Dialogue — مکالمہ ختم ہو جاتا ہے

اس زہنیت کا انسان دوسرے لوگوں سے مکالمے پر یقین نہیں رکھتا بلکہ صرف میری مانو کا حامی ہوتا ہے۔

  • Knowledge Stops — علم رک جاتا ہے

جب انسان سوال نہیں کرتا تو آگے نہیں بڑھتا۔ اور سائنس
بھی تب آگے بڑھتی ہے جب ہر چیز کو سوال کر کے پرکھا جائے۔

  • Extremism — انتہاپسندی

ادعائیت اکثر شدت پسندی کا دروازہ کھولتی ہے کیونکہ absolute truth کے احساس سے دوسروں کی انسانیت نظر نہیں آتی۔

Opposite of Dogmatism — ادعائیت کے مقابل رویے

✔ Critical Thinking — تنقیدی سوچ
✔ Dialogue — مکالمہ
✔ Skepticism — شکوک کا جائز استعمال
✔ Research — تحقیق
✔ Humility — فکری عاجزی
✔ Openness — رائے سننے کا حوصلہ

یہ اوصاف انسان کو ذہنی طور پر آزاد اور علمی طور پر مضبوط رکھتے ہیں۔

Conclusion

ادعائیت ایک ایسا بند ذہنی فریم ہے جو فرد، معاشرے اور علم تینوں کیلئے نقصان دہ ہے۔


A dogmatic mind stops evolving, while an open mind grows.


اپنی رائے کو دلیل کے ساتھ پیش کرنا اچھی بات ہے،
لیکن اسے حتمی “سچ” سمجھ لینا فکری جمود پیدا کرتا ہے۔


اپنی رائے کو دلیل کے ساتھ پیش کرنا اچھی بات ہے،
لیکن اسے حتمی “سچ” سمجھ لینا فکری جمود پیدا کرتا ہے۔

Internal Links:

External Links:

1 comment

comments user
Tayyab

Dogmatism…very interesting and informative